ترکی کے پراسیکیوٹرز نے گزشتہ جولائی کے مہینے میں بغاوت کے واقعہ میں ملوث امریکی باشندہ عالم دین فتح اللہ گولن سے مبینہ تعلق کا انکشاف ہونے کی وجہ سے استنبول یونیورسٹی کے 87 افراد کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔ میڈیا اطلاعات کے مطابق پولیس نے 12 صوبوں
میں مسلسل چھاپہ ماری کرکے مبینہ طور پر ان کے ملوث ہونے کا انکشاف کیا جس کے بعد انہیں گرفتار کرنے کے احکامات دیے ہیں جس میں یونیورسٹی کے کئی اساتذہ اور سیاسی پارٹی کا ایک سربراہ بھی شامل ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ 15 جولائی کو ترکی میں بغاوت کی ناکام کوشش کی گئی تھی۔